Oldest Urdu bookstore in Aminabad, Lucknow- دانش محل...کتابوں کا تاج محل
Danish Mahal Kitabon ka Taj Mahal
Masterfully depicted by the cultural chronicler
@maroofculmen and team capturing the essence with exquisite finesse.
لکھنؤ کے قلب اور انتہائی کاروباری علاقے امین آباد میں کافی کشادہ
دکان میں کتابوں کا کاروبارکرنے والے محمد نعیم اگرچاہتے تو اس جگہ زمانے کے تقاضے کے مطابق منفعت بخش کاروبار کرکے مالامال ہوسکتے تھے لیکن ان کومادیت سے زیادہ روحانیت عزیز ہے۔
Take a peek inside Danish Mahal or the ‘Palace of Wisdom’, Lucknow’s oldest Urdu bookstore. The city has long been a literary hub, especially for the study of Urdu poetry and literature. If you’re looking for rare Urdu manuscripts, especially by local writers, this is the spot for you.
ضمیرمینشن میں واقع اس ادارے کا قیام اصلاً 1939میں عمل میں آیاتھا۔اس وقت یہ مکتبہ کا فرنچائز تھا۔پھر 1942میں مولوی عبدالحق کے مشورے پر نسیم صاحب نے ایجنسی کو کتابوں کی دکان میں تبدیل کردیااور اس کا نام رکھا ’دانش محل‘ ۔دانش محل کانام اپنی خصوصیات اور روایات کی وجہ سے اردوزبان وادب اور تہذیب کی تاریخ میں درج ہوچکاہے۔دانش محل برصغیر ہندوپاک کے علاوہ دوسرے ممالک جیسے برطانیہ ،فرانس ،جرمنی،امریکہ ،روم،مصر ،ایران،عرب،عراق،شام اور انڈونیشیاوغیرہ میں بھی کافی مقبول ہے۔اس کی مقبولیت کی وجہ نسیم صاحب کی ایمانداری اور جانفشانی ہے۔اگر کہیں سے کتاب کا آرڈر آجاتاتو اسے فوراً فراہم کرنے کی کوشش کرتے ۔اگر وہ کتاب ان کے پاس نہ ہوتی تو دوسری جگہ سے منگاکربھیجتے۔اس میں ان کی صرف کاروباری ذہنیت نہیں کارفرماہوتی بلکہ اسے ایک جذبے اور مشن کے تحت انجام دیتے
Located in Aminabad, the store can trace its history as far back as 1939. Even today, this old bookstore stands tall despite the changing times, it continues to sell old Urdu weeklies and books. The interiors remind you of the times gone by but also of a place that stands stills in its own time. As if it had created a vortex that defies the parameters of time and space.
#ishqurdu #lucknow #urdu #danishmahal #urdulovers #urdubooks #urduzaban #urdulanguage #urdushairi #shayar #shayari #incredibleindia #india